معنی و تناظر میں شامل مضامین میں اکیسویں صدی کی تنقید کے امتزاجی زاویے کے عناصر موجود ہیں۔
کتاب کی پہلی فصل نظری تنقید، دوسری شاعری، تیسری فکشن جبکہ چوتھی فصل معاصر تنقید سے متعلق مضامین پر مشتمل ہے۔
معنی اور تناظر کا مطالعہ تنقید کے طلبہ اور قارئینِ ادب کے لیے نئے نئے پہلوئوں سے تعارف کا ..
سید شبیر احمد کی یہ کتاب کئی کتابوں کی ایک کتاب ہے۔ دو درجن سے زیادہ کتابیں جو انھوں نے پڑھیں ان کا ماحصل اس کتاب کے پہلے حصے میں ہے جب کہ دوسرے میں میر پور سے باہر نکلنے پر جو دیکھا سنا اس کی رپورتاژ ہے۔ گویا یہ ایک اور نوع کا مطالعہ ہے۔ شاہ صاحب کے مطالعہ میں متنوع موضوعات کی کتب رہی ہیں تاریخ، فک..
"سنجیدہ ذہن رکھنے والے عشاق فلسفہ اور تاریخ کے کسی بھی شناور کے لیے تو اس کتاب کی محبت ایک طے شدہ واقعہ ہونے کو ہے۔" حاشر ابن ارشاد" میں اپنے محدود مطالعے کی بنیاد پر کہتا ہوں کہ علی عباس جلال پوری کی "روح عصر " اور سید سبط حسن کی " ماضی کے مزار" کے بعد شاید اس روایت میں کی جانے والی یہ پہلی کو..
"ادبی تحقیق" ڈاکٹر جمیل جالبی کے تحقیقی و تنقیدی مقالات کا مجموعہ ہے۔
اس کتاب کے مندرجات متنوع ہیں جن میں تحقیق و تنقید کو یک جان کر دیا گیا ہے۔
اس کتاب میں فنِ تحقیق کو ادب و شاعری کے بنیادی مسائل کی افہام و تقسیم کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔..
یہ کتاب پہلی بار ۲۰۱۶ء میں شایع ہوئی تھی۔ ان سات برسوں میں اس کتاب کے مصنف کا قلم رواں رہا ہے۔ اس کتاب کے مسائل و موضوعات کو آگےبڑھانے کی کوشش بھی کی گئی اور جہاں محسوس ہوا کہ کچھ مسائل پوری طرح زیر بحث نہیں آسکے تھے، ان پر مزید بحث کی سعی بھی کی گئی۔ ایک اعتبار سے اس مصنف کی ہر نئی کتاب کا بیج، ا..
میراجی پر لکھنے سے پہلے میں ایک مکمل کتاب مجید امجد پر لکھ چکا تھا۔ جس میں، میں نے یہ سوال خود سے کیا تھا کہ کسی ایک مصنف پر پوری کتاب لکھنے کا مطلب کیا ہوتا ہے؟ اسی سوال میں ایک اور سوال بھی مضمر تھا کہ ہم مصنفین کی طویل فہرست میں سے کسی ایک مصنف کا انتخاب کس بنیاد پر اور کیوں کرتے ہیں؟ میراجی پر ا..
تنقید کے مختلف اقسام ہیں۔جیسے نفسیاتی تنقید،استقرائی تنقید،تجزیاتی تنقید،عملی تنقید،مارکسی تنقید۔جمالیاتی تنقید اور نظریاتی تنقید وغیرہ جس کے تحت کسی بھی فن پارے کا تنقیدی تجزیہ کیا جاسکتا ہے۔جمالیاتی تنقید ،تنقید کے دیگر دبستانوں سے اس بنا پر ممتاز ہوجاتی ہے کہ اس میں حسن اور حسن کا مطالعہ کو تنقید..
میں برطانوی ہند کے ایک پسماندہ خطۂ زمین کے ایک ایسے گھرمیں پیدا ہوا تھا جہاں روحانی ثروت مندی کی دولتِ نایاب نے معاشی تنگ دستی کے عذاب کو بھی ثواب بنا رکھا تھا۔ میں اپنی بستی کے غریب و غیور عوام کی لوک دانش اوردینی حمیت سے فیض یاب ہوا ۔ میں اپنے خالقِ اکبرسے بصدعجز و نیازآرزو مندہوں کہ اگروہ میری ..
نئی اردو نظم: معاصر تخلیقی تسلسل(1970 کے بعد)”معاصر نئی نظم کے تسلسل کا جائزہ فرح عابد نے اپنی کتاب ’’نئی اردو نظم۔ معاصر تخلیقی تسلسل‘‘ میں بڑی محنت، لگن اور خوش اسلوبی سے لے کر اردو ادب کے تنقیدی ذخیرے میں عمدہ اضافہ کیا ہے۔اس کتاب میں مصنفہ نے حسب مقدور اردو نظم کی نئی بننے والی روایتوں کی نشاندہ..