
- Writer: Tim Marshall
- Category: History Books
- Pages: 311
- Stock: In Stock
- Model: STP-14706
Urdu Translation of Prisoners of Geography: Ten Maps That Tell You Everything You Need to Know About Global Politics
Translated by Syed Ghazanfer Mehmood
کتاب امریکا، روس، چین، یورپ، مشرق وسطی، افریقہ ، ہندوستان و پاکستان، لاطینی امریکا اور آرکٹک ایسے خطوں کے جغرافیائی و سیاسی حالات پر گہری نظر ڈالتی ہے۔ نیم مارشل ، بیان کرتے ہیں کہ روس کی وسیع لیکن سرد اور دشوار گزار زمین نے اسے جارحانہ دفاعی حکمت عملی اپنانے پر مجبور کیا جبکہ چین کو اپنی مغربی سرحدیں محفوظ رکھنے کے لیے سخت اقدامات کرنے پڑے۔ اسی طرح، مشرق وسطی کی جغرافیائی اور قبائلی تقسیم، خطے میں تنازعات کو مزید پیچیدہ بنادیتی ہے۔
دنیا کی سیاست محض معاشی، عسکری یا سفارتی نقطہ نظر سے دیکھنا کافی نہیں جغرافیہ بھی سمجھنا ضروری ہو گا۔ تاریخ گواہ ہے کہ کوئی بھی قوم اپنی جغرافیائی حقیقتوں سے فرار حاصل نہیں کر سکی۔ یہی وجہ کہ طاقتور ترین ممالک بھی اپنی جغرافیائی حدود اور چیلنجز کے مطابق اپنی حکمت عملی تیار کرتے ہیں۔ یہ کتاب، جغرافیہ کی اسی ناگزیر حقیقت کو واضح اور بنیادی سوالات کے جواب تلاش کرتی ہے۔
روس اپنے ہمسایہ ممالک پر اثر و رسوخ کیوں برقرار رکھنا چاہتا ہے اور یوکرین کے ساتھ اس کے تعلقات اتنے پیچیدہ کیوں ہیں؟
چین اپنی مغربی سرحدوں پر کنٹرول رکھنے کے لیے سنکیانگ اور تبت پر گرفت مضبوط کیوں رکھنا چاہتا ہے ؟
امریکا کی قدرتی وسائل اور جغرافیائی تحفظ کی وجہ سے عالمی طاقت بنے میں کیسے ، مدد ملی؟
مشرق وسطی میں تیل اور قدرتی وسائل کی تقسیم نے اس خطے میں جنگوں اور تنازعات کو کیسے جنم دیا؟
ٹم مارشل نے اپنی کتاب میں انیسویں صدی میں افریقہ پر قبضے کی دوڑ اور مشرق وسطی، ہندوستان اور افغانستان میں عظیم طاقتوں کی سیاسی چالوں کا تفصیل سے ذکر کیا ہے۔ ان علاقوں میں جغرافیائی حقیقتوں نے عالمی طاقتوں کے مفادات متاثر کئے اور ان کے سیاسی فیصلوں کو شکل دی۔ انیسویں صدی کے آخر میں یورپی طاقتوں نے افریقہ میں اپنے اثرات پھیلانے کے لیے قبضے کی دوڑ شروع کی تھی۔ اس دوران، افریقہ کی جغرافیائی تقسیم اور وسائل نے یورپی طاقتوں کو براعظم میں مفادات کے حصول کے لیے ایک دوسرے کے خلاف رقابت میں ملوث کر دیا تھا۔ یورپ نے افریقہ کی وسیع زمینوں پر قابض ہونے کے لیے سیلفش سیاسی چالیں چلیں تاکہ اپنے معافی اور فوجی فوائد کے لیے خطے کو اپنے قابو میں کر رسکیں، جیسا کہ برطانیہ، فرانس، بیلجئیم اور دیگر طاقتیں ان علاقوں میں داخل ہوئیں۔ مشرق وسطی میں ، روس اور برطانیہ کی سیاسی چالوں کا مقصد اس خطے پر اپنے اثرات بڑھانا اور سٹراٹیجک راستوں پر کنٹرول حاصل کرنا تھا۔ روس کو گرم پانیوں تک رسائی کی شدید خواہش تھی، جب کہ برطانیہ اپنے سامراجی مفادات کے تحفظ کے لیے وہاں موجود تھا۔ روس اور برطانیہ کے درمیان اس سیاسی کشمکش کو ” گریٹ گیم“ (The Great Game) کہا جاتا ہے، جو افغانستان، ایران اور وسطی ایشیا کے علاقے میں شدت سے کھیلی گئی۔ برطانیہ نے ہندوستان میں اپنی سلطنت، مستحکم کرنے کے لیے افغانستان کو اپنے مفادات کے لیے اہم سمجھا۔ افغانستان کا جغرافیہ ، برطانوی ہندوستان اور روس کے درمیان بطور ایک بفر زون، برطانیہ کے لیے ایک نہایت اہم سڑا میجک مقام رکھتا تھا۔ برطانوی حکام نے اسے اپنے اثر ورسوخ میں رکھنے کی کوشش کی تاکہ روس کی بڑھتی ہوئی طاقت روک سکیں۔ روس نے بھی افغانستان کی طرف اپنی نظریں گاڑی ہوئی تھیں تا کہ وہ بر طانوی سامراجی طاقت کو چیلنج کر سکے۔ ٹیم مارشل نے اپنی کتاب میں ان سیاسی چالوں کا جائزہ لیا اور جغرافیہ چھانا کہ کس طرح سرحدوں اور وسائل نے عالمی طاقتوں کے سیاسی فیصلوں کو متاثر کیا اور ان کی حکمت عملیوں میں کلیدی عنصر ثابت ہوئے۔
Book Attributes | |
Pages | 311 |