Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پر نہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Kaghzi Hay Perhun - کاغذی ہے پیرہن

Kaghzi Hay Perhun - کاغذی ہے پیرہن
-32 %
Kaghzi Hay Perhun - کاغذی ہے پیرہن
  • Writer: Ismat Chughtai
    Views: 3278
  • Category: Biography 
  • Pages: 334
  • Availability: In Stock
  • Product Code: STP-2253
  • ISBN: 978-969-662-089-1
Rs.650
Rs.950

  عصمت چغتائی کے افسانوں کو غور اور توجہ سے دیکھیں تو ان تحریروں میں کہیں کہیں ان کی جھلک بھی نظر آتی۔ مگر ان کے افسانوں کو آپ بیتی نہیں کہا جا سکتا۔ ان کا مشاہدہ بہت تیز تھا۔ زندگی کے نامعلوم کتنے چھوٹے چھوٹے واقعات اور نامعلوم کتنے چھوٹے بڑے کرداروں کو انہوں نے افسانوں میں ڈھالا ہے۔ عصمت نے اپنے فلم ساز شوہر شاہد لطیف کی فلموں کے لیے بارہ کہانیاں لکھی تھیں۔ جن میں سے پانچ فلمیں انہوں نے خود بنائیں۔ ان کی سر گزشت’کاغذی ہے پیرہن‘ کے نام سے منظرعام پر آئی۔ 24 اکتوبر 1991ء کو بمبئی میں عصمت چغتائی کا انتقال ہوا۔ ان کی وصیت کے مطابق ان کے جسد خاکی کو نذر آتش کیا گیا۔ یہ ان کا آخری حرفِ بغاوت تھا جس کے اظہار میں وہ قطعاً نہ گھبرائیں۔

’’کاغذی ہے پیرہن‘‘ اگرچہ معروف ادیبہ عصمت چغتائی کی یہ خودنوشت نا تمام رہ گئی اور انہیں اسے مرتب کرنے اور اس کی کانٹ چھانٹ کا بھی موقع نہ ملا۔ یہ نامکمل سوانح دہلی سے مشہور جریدہ ’’آج کل‘‘ میں مارچ 1979ء سے مئی1980ء تک 14قسطوں میں شائع ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ’’غبارکارواں‘‘ (خودنوشت) کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے جو نومبر 1970ء میں ’’آج کل‘‘ میں ہی شائع ہوا تھا۔ اقساط میں لکھی گئی آپ بیتی جیسے جیسے صفحہ قرطاس پر آتی گئی ’’آج کل‘‘ میں شائع ہوتی رہی۔ مصنفہ کی خواہش اور ارادے کے باوجود یہ سوانحی حالات نامکمل رہ گئے۔ امید کرتے ہیں کہ دُنیائے ادب میں یہ سوانح نامکمل ہونے کے باوجود مقبولیت کا درجہ پائے گی۔

Book Attributes
Pages334

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good
Writer: Muhammad Hassan Miraj Product Code: STP-1969
کہنے کو تو یہ ریل کی پٹڑی سے جڑی تقسیم کی وہ کہانیاں ہیں، جو خالی ٹکٹ گھروں اور ویران پلیٹ فارموں پر سننے والوں کی منتظر ہیں مگر حقیقت میں یہ ہر اُس د..
Rs.1,350 Rs.1,600
Writer: Sheikh Rasheed Ahmad Product Code: STP-2138
پاکستانی سیاست میں شیخ رشید پر یہ جملہ صائب آتا ہے کہ ان سے نفرت کی جا سکتی ہے ان سے محبت کی جا سکتی ہے مگر انہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ..
Rs.1,300 Rs.1,500