Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Khoon Jighar Hony Tak - خون جگر ہونے تک

Khoon Jighar Hony Tak - خون جگر ہونے تک
Khoon Jighar Hony Tak - خون جگر ہونے تک
New -20 %
Khoon Jighar Hony Tak - خون جگر ہونے تک
Khoon Jighar Hony Tak - خون جگر ہونے تک
Khoon Jighar Hony Tak - خون جگر ہونے تک
Rs.800
Rs.1,000

خون جگر ہونے تک - فضل احمد کریم فضلی
زندہ کتابیں سلسلہ نمبر  109
شاعر اور ناول نگار فضل احمد کریم فضلی 4 نومبر 1906 کو بہرائچ (اترپردیش) میں پیدا ہوئے ۔ الہ آباد اور آکسفرڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ۔ بنگال میں کئی اہم سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔ تقسیم کے بعد پاکستان چلے گئے اور حکومت مشرقی پاکستان میں سکریٹری محکمۂ تعلیمات کے طور پر اپنی خدمات انجام دیں۔ کچھ عرصے تک وزارت امور کشمیر کے سکریٹری بھی رہے۔ 1951 میں امریکی حکومت کی دعوت پر امریکہ کی مختلف یونیورسٹیوں میں مہمان لکچرر کے طورپر لکچر دئے۔ فضلی نے نظم اور نثر دونوں صورتوں میں اہم کارنے انجام دئے ۔ ان کے شعری مجموعے ’ نغمۂ زندگی ‘ ’ چشم غزال ‘ کے نام سے شائع ہوئے۔ فضلی کی شاعری کلاسیکی رچاؤ کے ساتھ نئے سماجی شعور سے بھی ہم آہنگ نظر آتی ہے ۔ انہوں نے بڑی مقدار میں قومی اور ملی موضوعات پر نظمیں بھی کہیں۔ ’ خون جگر ہونے تک ‘ اور ’ سحر ہونے تک ‘ ان کے ناول ہیں ۔ یہ ناول بھی فضلی کے ایک بیدار تخلیقی ذہن کا پتہ دیتے ہیں۔ ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد فضلی نے کراچی میں رہ کر کئی فلمیں بھی بنائیں۔ 17 دسمبر 1981 کو کراچی میں انتقال ہوا۔

Book Attributes
Pages 302

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good