- Writer: Rameez Ahmed Malik
- Category: Politics Books
- Pages: 280
- Stock: In Stock
- Model: STP-15094
پاکستان نے تین دریا کیسے کھوئے" تاریخی و سیاسی حقائق پر مبنی لازوال داستان
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہماری سرزمین کے تین بڑے دریا کیوں اور کیسے ہم سے دور ہو گئے؟
کیا یہ سچ ہے کہ ایک معاہدے کے تحت پاکستان نے اپنے تین مشرقی دریاؤں (ستلج، بیاس، اور راوی) کا کنٹرول بھارت کے حوالے کر دیا؟ وہ معاہدہ کیا تھا اور اس کے پیچھے اصل حقائق کیا تھے؟
پاکستان میں آج پانی کی شدید قلت اور زراعت کی بربادی کے پیچھے سب سے بڑی تاریخ ساز وجہ کیا ہے؟ اور کیا اس کا براہ راست تعلق سندھ طاس معاہدے سے ہے؟
بین الاقوامی دباؤ اور خفیہ سیاسی چالوں نے اس تاریخی فیصلے میں کیا کردار ادا کیا؟ وہ کون سی شخصیات تھیں جنہوں نے پاکستان کے حصے کے پانی کی قسمت کا فیصلہ کیا؟
کیا یہ معاہدہ پاکستان کے لیے 'ڈیل' تھا یا 'ڈوبنے کا فیصلہ'؟ اور آج 60 سال بعد اس کے نتائج کیا بتا رہے ہیں؟
اگر آپ بھی ان تمام سوالوں کے جوابات چاہتے ہیں تو یہ کتاب آپ کے لئے ہے۔
ایک ایسی شاہکار تصنیف ہے جو سندھ طاس معاہدے (Indus Waters Treaty) کے پس پردہ تاریخی، سیاسی اور آبی حقائق سے پردہ اٹھاتی ہے۔
یہ کتاب محض خشک تاریخ نہیں، بلکہ اس معاہدے کی اندرونی کہانی ہے جس نے خطے کے پانی کے بہاؤ اور پاکستان کی زراعت کی تقدیر بدل دی۔ کتاب نہ صرف معاہدے کی پیچیدگیوں کو آسان زبان میں بیان کرتی ہے، بلکہ پاکستان پر اس کے طویل المدتی اثرات کا بھی غیر جانبداری سے تجزیہ پیش کرتی ہے۔
یہ کتاب ان تمام قارئین کے لیے ایک ضروری مطالعہ ہے جو پاکستان کی آبی تاریخ، بین الاقوامی تعلقات، اور سیاسی فیصلہ سازی کو گہرائی سے سمجھنا چاہتے ہیں۔ اسے پڑھنے کے بعد، آپ نہ صرف تاریخ کے ایک اہم موڑ سے واقف ہوں گے، بلکہ آج کے آبی بحران کی جڑیں بھی پہچان سکیں گے۔
کتاب کی خصوصیات میں سے چند ایک:
| Book Attributes | |
| Pages | 280 |