Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پر نہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Buri Aurat Ki Katha

Buri Aurat Ki Katha
Buri Aurat Ki Katha
  • Writer: Kishwar Naheed
    Views: 4353
  • Category: Biography 
  • Pages: 174
  • Availability: In Stock
  • Product Code: STP-1895
  • ISBN: 969-35-0628-6
Rs.400

کشور ناہید ایک خاتون شاعرہ ، سماجی کارکن اور باغی نثر نگار کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ان کی کتاب ’’ بری عورت کی کتھا‘‘ ان کی آپ بیتی ہے۔اس آب بیتی کو کشور نے فلسفیانہ انداز میں لکھا ہے اور حالات وواقعات کے بیان کے بجائے ان کا تجزیہ کیا ہے۔ایک عورت کو بچی سے عورت بننے کے درمیان پیش آنے والی مشکلات کامصنفہ نے بھرپور انداز میں تذکرہ کیا ہے۔کشور ناہید تفصیلات میں جانے سے گریز کرتی ہیں اور اشارہ کر کے چھوڑ دیتی ہیں تاکہ قاری تمام حالات و واقعات کا خود تجزیہ کر سکیں ۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ کہانی ایک فرد کی نہیں اس سارے معاشرے کی ہے جہاں بڑی بڑی باتیں بھلادی جاتی ہیں اور چھوٹی چھوٹی کمینگیاں یاد رکھی جاتی ہیں ۔انھوں نے اس کتاب میں مختلف خیالات اور نظریات کا تجزیہ بھرپور انداز میں کیا ہے۔وہ آج کے شخص کا مسئلہ بیان کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ ’’نہ وہ فطرت کو مانتا ہے اور نہ اپنے آپ کو ۔وہ کون ہے؟ اور اس کے وجود کو کون دریافت کرے گا ؟ حالاں کہ آج کا شخص ساری دنیا میں اپنے نظریات کی وجہ سے پھانسی چڑھ رہاہے۔‘‘


انھوں نے اس کتاب میں فرقہ وارانہ فسادات کا ذکر بھی کیا ہے. ان کا کہنا ہے کہ مذہب کے نام پر ہو نے والی قتل و غارت گری کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے نت نئے فرقے ہیں اور ہر فرقے سے تعلق رکھنے والا دوسرے فرقے سے تعلق رکھنے والے کو کافر تصور کرتا ہے۔ ہندوستان سے متعلق اپنی زندگی کے ایک دور کا ذکر کرتے ہوئے وہ لکھتی ہیں کہ ’’ ایک دور ایسا بھی گزرا ہے کہ جب ہندوؤں اور مسلمانوں میں کوئی تعصب نہ تھا ہم سب لڑکیا ں بالیاں اکھٹنے جھولے جھولتی چھتوں کی منڈیروں سے آپس میں باتیں کرتیں۔ اکھٹے اسکول جاتی تھیں، دیوالی، دسہرہ، ہو لی سب مل کر مناتے تھے۔اسی طرح عید بقرعید پر مبارک باد دینے والوں میں عیسائی ہندو سبھی شامل ہوتے تھے ۔محرم بھی اسی طرح سب کے لیے محترم ہوتا تھا ۔کونڈے ایک گھر میں ہوتے تھے اور سب لڑکیا ں بالیاں اور سارے گھر وں کی مل کر رات بھر پکوان بنانے میں مصروف رہتی تھیں۔مجلس ہو کہ تعزیہ نکلنا ،سب کے لیے یکساں منزلت تھی۔نویں دسویں کو سارے سنی گھروں میں روزہ رکھا جاتا تھا ۔محرم کا خاص دھنیا اور کھچڑا سارے گھروں میں خاصے کی چیز ہوتے تھے۔‘‘



Book Attributes
Pages174

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good
Writer: Mohsin Naqvi Product Code: STP-673
اِس کلیات میں محسن نقوی صاحب کے 8 مجموعے شامل ہیں، جن کے نام درج ذیل ہیں۔۔۔بندِ قباء  - 1969ءبرگِ صحرا - 1978ءریزۂِ حرف - 1985ءعذابِ دِید - 1990..
Rs.3,200 Rs.4,000