Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Chaly Aur Karwatain - چھالے اور کروٹیں

Chaly Aur Karwatain - چھالے اور کروٹیں
Chaly Aur Karwatain - چھالے اور کروٹیں
New -27 %
Chaly Aur Karwatain - چھالے اور کروٹیں
Chaly Aur Karwatain - چھالے اور کروٹیں
Chaly Aur Karwatain - چھالے اور کروٹیں
Rs.1,100
Rs.1,500

وہ کہانیاں جو ہندوستان کی تقسیم میں کہیں گم ہوگئیں-

  قدوس صہبائی اُس افسانوی آرٹ سے بہت کچھ دُور ہیں جس میں باتیں زیادہ ہوتی ہیں اور افسانہ کم، اکثر افسانہ نویس اس فنی مرض میں بُری طرح مبتلا ہیں۔ شاید اسی لیے مجھے قدوس صہبائی کے افسانوں کی شدید افسانویت بہت پسند ہے۔ بس وہ کہانی کہتے چلے جاتے ہیں جس میں کردار حرکت کرتے ہیں... جسمانی اور مادی حرکت... محض ذہنی ورزش نہیں... قدوس صہبائی "گفتار و کردار" دونوں کے غازی ہیں۔ ایک ہندوستانی ریاست (بھوپال) کے باشندے ہیں اور اسی ریاستی رعایا کے جذبات و احساسات کے ترجمان بن کر جیل بھی جا چکے ہیں اور کبھی معافی مانگ کر جیل سے چُھوٹے بھی نہیں۔ روزمرہ زندگی میں کم باتیں کرتے ہیں اور وہ بھی صاف اور بےدھڑک، پھر طُرّہ یہ کہ پٹھان ہیں، کم گو ہیں لیکن فیصلہ دو ٹوک دیتے ہیں۔ آپ یہ تمام اوصاف اُن کی کہانیوں میں بھی دیکھیں گے۔
(کرشن چندر)

قدوس صہبائی کے افسانوں میں ایک خصوصیت یہ امتیازی درجہ رکھتی ہے کہ ایک ناقابلِ فہم فارم اور ذہنی اُلجھنوں میں ان کا قلم ان کے بعض ہم عصروں کی طرح اُلجھ اُلجھ کر افسانوں کو الفاظ کا ایک معمہ یا ایک فلسفیانہ خطبہ یا کسی پیشہ ور واعظ کی تقریر نہیں بنا دیتا، وہ تفصیلات لکھنے میں کم مشاق نہیں ہیں۔ نفسیاتی تحلیل کا بھی ان کے افسانوں میں مناسب حصہ موجود ہے لیکن قدیم افسانہ نویسی کی طرح ان کا افسانہ پلاٹ، واقعات نگاری اور نفسی تحلیل میں صحیح صحیح تکمیل تک پہنچ جاتا ہے اور ایسا شاہکار بن جاتا ہے جو ترقی پسند ادب کے لیے بھی باعثِ فخر رہے گا اور اُردو دَوامی اَدب میں بھی یادگار رہے گا۔
(پروفیسر نجیب اشرف ندوی)

Book Attributes
Pages 352

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good