Menu
Your Cart
اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائیٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 03455605604 پر رابطہ کریں- شکریہ

Meri Surguzisht (Khudnosht) - میری سرگزشت - خودنوشت

Meri Surguzisht (Khudnosht) - میری سرگزشت - خودنوشت
Meri Surguzisht (Khudnosht) - میری سرگزشت - خودنوشت
-13 %
Meri Surguzisht (Khudnosht) - میری سرگزشت - خودنوشت
Meri Surguzisht (Khudnosht) - میری سرگزشت - خودنوشت
Meri Surguzisht (Khudnosht) - میری سرگزشت - خودنوشت
Rs.600
Rs.690

تاجکستان کے قومی شاعر صدرالدین عینی مزدور خاندان میں 27 اپریل 1878ء کو امارت بخارا، روسی سلطنت میں پیدا ہوئے ۔ ادب کی دنیا میں صدر الدین عینی کا نام سنہ 1895 میں مہان (خوار ) محتاج تعیس (دکھی ) اور معذب ( اذیت دہ) کے طور پر شامل ہوا۔ صدرالدین عینی کے تخلص تاجکستان اور ازبکستان کے لوگوں کی حقیقت اور حالات بلکہ اس وقت وسطی ایشیا کے لوگوں کی عام حالت کے بھی عکاس ہیں۔ ان کا ماننا تھا کہ جاہل قوم کبھی بھی آزادی کی قدر و قیمت نہیں سمجھ سکتی اس لیے سب سے پہلے ایک شاندار ثقافت اور روشن خیالی کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر سنہ 1909 میں ایک خفیہ سوسائٹی قائم کی جسے تربی الاطفال کا نام دیا گیا اور یوں بڑی مشکل سے مقامی سطح پر انہوں نے یہ پرائیویٹ سکول قائم کیا جس میں وہ بچوں اور طلبہ کے لیے اشعار اور نظمیں لکھتے اور ان کو پڑھانے میں اپنا حصہ ڈالتے تھے۔ اس اسکول کا قیام ایک عظیم کام تھا جس نے بخارا کے امیر اور اس کے کارندوں کی نیندیں اڑا دیں کیونکہ اس میں انسا نہیں کی جاتی تھی ۔ حکومتی کارندوں نے انہیں گھر سے باہر نکالا ، زدو کوب کیا ، وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں زندان میں ڈال دیا۔ آزادی اور انسانی وقار کے نام پر عینی نے اپنی زندگی میں جتنی قربانیاں دی ہیں ان کے علاوہ بھی ان کی شخصیت ان کی قوم اور پورے وسطی ایشیا کی اقوام کی فکر پر گہرا اثر رکھتی ہے۔

Book Attributes
Pages 144

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad Good