میخائل لیرمونتوف کا یہ ناول ’’اے ہیرو آف آور ٹائم‘‘ 1840ءمیںشائع ہوا۔ لیرمونتوف نے اسے 1838ء میں لکھنا شروع کیا اور1839ء میں اسے تکمیل تک پہنچا دیا۔ اس ناول کی اشاعت رُوس میں خاصی تہلکہ خیز ثابت ہوئی۔ اس کا شمار دُنیا کی بڑی تخلیقات میں کیوں کیا جاتا ہے؟ اس میں ایسی کون سی انفرادیت ہے جس نے اسے ڈی..
خان عبدالولی خان نے جب کتاب “حقائق حقائق ہیں “ لکھی تو پہلے تو انہیں پاکستان بھر میں کتاب چھاپنے کی اجازت نہیں دی گئی تب انکی کتاب کابل سے چھپ کر آئی ۰ ولی خان بابا نے اس وقت کہا کہ کتاب کو نہ روکا جائے اس کتاب میں میں نے جو لکھا ہے اگر یہ سچ ثابت نہیں کر سکا تو مجھے پھانسی پر لٹکا دیا جائے پاکستان ..
آزادی سے تین سال پہلے کا ہندوستان. مشہور برطانوی صحافی کے قلم سے چونکا دینے والے حالات و واقعات.مصنف: بیورلی نکلسن- ترجمہ: عبدالقدوس ہاشمی.تعارف:پچھلے
دس بارہ سال میں ہندوستان سے متعلق جس قدر کتابیں انگریزی قلم سے نکلی
ہیں، ان میں سب سے زیادہ ہنگامہ پرور اور طوفان خیز کتاب ہے۔ اس کے خلاف ..
جنگ اور امن (انگریزی: War and Peace) روسی مصنف لیو ٹالسٹائی کا ایک ناول ہے۔ یہ عالمی ادب کا ایک مرکزی کام اور ٹالسٹائی کی بہترین ادبی کاوشوں میں سے ایک ہے۔ ٹالسٹائی نے اسے 1862ء میں لکھنا شروع کیا تھا جو سات برس میں مکمل ہوا۔ اس ناول میں 300 سے زائد کردار ہیں۔ اپنے وسعت اور پھیلاؤ کے اعتبار سے یہ ای..
آپ کے ہاتھوں میں اس وقت جو ناول ہے وہ دُنیا کے عظیم ترین ناولوں میں سے
ہے۔ اس کے چھپتے ہی ساری دُنیا میں ہنگامہ برپا ہو گیا کہ ایک طویل مدت کے
بعد ایسی کتاب لکھی گئی ہے جو قوموں کی زندگی اور تقدیر بدل دیتی ہے۔ اس
ناول میں انسان کی نیکی اور ذہانت کے پھول ہیں۔ انسان کی بداعمالی اور
شیط..
یہ ناول ان دبے کچلے لوگوں کے نام معنون ہے جنھیں مصنّف نے اس دردمندی سے
اس شدّتِ احساس سے یہاں پیش کیا ہے۔ اس میں سب سے نمایاں کردار ماکار
الیکسئی وچ دے وشکن ایک نہایت خستہ حال اور خود کو ہیچ پوچ سمجھنے والا
کلرک ہے جسے زندگی کے مصائب نے اس درجہ کچل ڈالا ہے کہ اس میں یہ بھی مان
لینے کی ہمت نہ..
’’حاجی مُراد‘‘ ٹالسٹائی کا آخری ناول ہے۔ انقلابِ رُوس سے پہلے کےوسطی
ایشیا کے علاقے کاکیشیا میں ٹالسٹائی نے اپنی زندگی کے کچھ ایام بسر کیے
تھے۔ اس علاقے میں صدیوں سے بسنے والے مسلمانوں، ان کی تاریخ، رسم و رواج
اور تمدّن سے ٹالسٹائی بےحد متاثر ہوا۔ وسطی ایشیا کا یہ علاقہ رُوس کے بڑے
ادی..
1984ء بڑا خطرناک ناول ہے، اس میں نام بھی ہیں، مقام بھی اور کہانی بھی... لیکن یہ سب مل کر انسان کے بنائے ہوئے ظالمانہ نظام کی نئی داستان سناتے ہیں۔ اس کی اصل تو اصل ہے، طرزِ ادا کا جواب مشکل سے نکلے گا۔ اسے پڑھ کر آپ کا ردِعمل کیا ہو گا، یہ بتانا ناممکن ہے، ممکن ہے کہیں آپ کو غصہ آئے کہیں محبت، کہ..
اس کتاب کا مرکزی مقصد یہ دکھانا ہے کہ احیائے اسلام سے قبل عریبیہ مغربی ایشیاء کے ثقافتی اثرات سے کٹا ہوا ملک نہیں تھا، اور نہ ہی یہ مشرق قریب میں اپنے پڑوسیوں کی سیاسی اور سماجی زندگی سے لا تعلق تھا. اسلام نے الگ تھلگ صحرائی قبائل کے درمیان ظہور نہیں پایا تھا، بلکہ یہ مغربی ایشیاء کی مذہبی زندگی کی ..
’’ودرنگ ہائیٹس‘‘ عشق بلاخیز کی داستان ہے۔ پاگل کردینے والا عشق، جو مثبت اقدار کو دبا کر منفی اقدار کو نمایاں کرتا ہے، جو ایسا وحشی جذبہ بن کر سامنے آتا ہے کہ انسانوں کو ان کی سطح سے گرا کر وحشیوں اور جانوروں کی صف میں لاکھڑا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا ناول ہے جس کا سکہ ایک صدی سے زائد عرصے سے رائج ہے اور..
عام طور پر ہر ناول کے واقعات ایک خاص کلائمکس کی طرف تیزی سے بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ کلائمکس پر ناول کی دلچسپی اپنے انتہا پر پہنچی ہوتی ہے اور قاری اس میں پوری طرح ڈوبا ہوتا ہے۔ لیکن ’’جین آئر‘‘ میں محض ایک کلائمکس نہیں۔ اس میں تین واضح کلائمکس ہیں جو قاری کی توجہ اور استغراق پر پوری کمانڈ رکھتے ہیں۔ایس..
کتاب" باپ اور بیٹے" مصنف ایوان ترگینف کا عظیم شاہکار جو ان کی بین الاقوامی شہرت کی وجہ بنا۔ کتاب انیسویں صدی کے وسط یعنی ١٨٦٢ میں روسی زبان میں شاٸع ہوٸی اور بعد ازاں اس کا چرچا دیگر ممالک تک جا پہنچا۔اردو میں اس کا ترجمہ انور عظیم صاحب کے ہاتھوں ہوا جو ایک افسانہ نگار اور صحافی کی حیثیت سے جانے جات..
جنوبی رُوس، بحیرۂ آزوف کے شہر تاگانروگ، 17 جنوری
1860ء عظیم پرولتاری انقلاب سے 57 سال پہلے غربت زدہ گھر کے پانچ بچّوں میں
تیسرے نمبر پر چیخوف کی پیدائش۔ دادا کھیت مزدور، باپ اشیائے خور و نوش
فروش۔ ماں نہایت مہربان، باپ سخت گیر اور کٹ حجّت مذہبی۔ اولاد پر ہاتھ
اٹھانا معمول۔ دُکان میں ہاتھ ب..
ناروے کے ناول نگار کنوٹ ہامسن کا سب سے مشہور ناول
”بھوک“ 1890ء میں جب منظرِ عام پر آیا تو ناروے کے اَدبی اور سرکاری حلقوں
میں ہنگامہ بپا ہو گیا۔ یہ ناول گھناؤنی سماجی زندگی پر ایک کاری ضرب تھا
اور اس کے چَھپنے پر بہت لے دے ہوئی۔ تنقید کی بارش چاروں طرف سے برسنے
لگی اور کنوٹ ہامسن کو ایک بہ..
تنہائی کے سو سال - نوبل انعام یافتہ ناول - یہ کتاب سرورق کے حساب سے صدیوں پرانی لگ رہی ہوگی ۔ لیکن جب یہ آپ کے سامنے آئے گی توآپ حیرت سے اچھل پڑیں گے ، تحیر سے آپ کا رنگ زرد ہو جائے گا ، آپ کی آنکھیں اس کو دیکھ کر کھلی کی کھلی رہ جائیں گی ۔جی ہاں ! اس کتاب نے نقاب اوڑھ رکھا ہے ، نقاب کے..