ڈاکٹر یوسف حسین خاں (۱۹۰۲- ۱۹۷۹ء) کا شمار برصغیر پاک و ہند کے نامور مورّخ، ماہرِ تعلیم، دانشور، نقّاد اور ادیب کے طور پر ہوتا ہے۔ بطور ماہرِ لسانیات اُن کو عربی، انگریزی، فرانسیسی، فارسی اور اُردو زبانوں پر کامل عبور تھا۔ ان کے چھ بھائیوں میں ڈاکٹر ذاکر حسین خاں مسلم علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر..
یہ کتاب ایک ایسے شخص کی آپ بیتی ہے کہ جو بچپن میں والدین کے ساتھ اندرون سندھ سے ہجرت کر کے کراچی آ گیا تھا۔ پھر کراچی نے اس سندھی بچے کو اپنی آغوش میں لیا، اس کی تربیت کی ،اسے علم وادب سے روشناس کروایا اور بالآخر اسے اپنے عشق میں مبتلا کر دیا۔ لیکن پھر ہوا یہ کہ اچانک اس شہر کو کسی بدخواہ کی نظر لگی..
لاہور کا نام آتے ہی طلسم و اسرار کی الف لیلہ کا ایک باب کھل جاتا ہے ۔ خود اس نام مین ایک طلسم ہے ایک پراسراریت ہے ۔ لاہور محض ایک شہر ہی نہیں ایک کیفیت ہے ۔ یہ کیفیت اس شہر کی نیم روشن گلیوں، اس کے پرانے تاریخی باغوں میں چلنے پھرنے کے بعد دل کی گہرائیوں میں جذب ہو جاتی ہے ۔ اے حمید کی تحریر آپ پڑھتے..
’’لوگ درلوگ کئی داستانوں کامجموعہ ہے۔ ضلع سیالکوٹ کے گاؤں متراں والی کے دومتحرک خاندانوں کی داستان، سرگودھا کے بسنے اوراسے بسانے والوں کی داستان۔ ایک سکھ خاتون، دیپ کوراوراُن کے انگریزشوہرکی بیٹی مریناوہیلرکی اپنی جڑوں کی تلاش کرنے کی داستان۔ پاکستان میں 1970ء کی دہائی میں امیدوں کے سیلاب کی داستان..
ناسخؔ اور غالبؔ اور ذوقؔ میں کوئی وجہ مشترک خیال میں آ سکتی ہے؟ لیکن
اِس کے باوجود اِن تینوں نے میرؔ کی برتری اور اُستادی کا اعتراف کیا ہے۔
کس کا جی نہیں چاہے گا کہ اِس خدائے سخن کے حالات تفصیل سے معلوم کرے۔
ہماری خوش قسمتی کہ میرؔ نے خود اپنے حالات ’’ذکرِ میرؔ‘‘ کے عنوان سے
فارسی میں رکھ د..
جنگ جہلم کا ہیرو - پنجاب کا عظیم سپوت -
مہاراجہ پورس - جس سے ٹکرانے کے بعد فاتح عالم سکندر اعظم کے عروج کو زوال ہوا-مترجم جناب پروفیسر حمید اللہ شاہ ہاشمی (تمغۂ امتیاز)..
According to Time magazine, Pakistan's President Pervez Musharraf holds "the world's most dangerous job."
He has twice come within inches of assassination. His forces have
caught more than 670 members of al Qaeda in the mountains and cities,
yet many others remain at large and active, includin..
دہلی کا ایک یادگا ر مشاعرہ مرزا فرحت اللہ بیگ دہلوی کا تحریر کردہ ہے جس
میں انہوں نے بہادر شاہ ظفر کی ایما پر مولوی کریم الدین کے اہتمام سے جو
یا دگار مشاعرہ ہوا تھا اسے مرزا فرحت اللہ بیگ نے اپنی صلاحیت اور قابلیت
کے ساتھ خوبصورت طرز نگارش میں قلم بند کیا ہے۔ انہوں نے اس عہد کے شعری
م..
صدف مرزا، ایک خود سر سی عورت ہے ... ہر لمحہ مرنے مارنے پر تیار، خنجر بہ
کَف، لیکن وہ یہ خنجر اپنی ہی ذات کی تنہائیوں میں اتارتی ہے ... خود اپنے
آپ کو تخلیق کے کَرب میں مبتلا کر کے مار ڈالتی ہے... ’’برگد‘‘ ایک ناول،
ایک آپ بیتی، ایک اعتراف ... روا ں اور مؤثر نثر، اُردو ادب میں ایک چراغ
کی ..
راجہ انور کے پنجاب یونیورسٹی میں میں اپنی کلاس فیلو محبوبہ کو لکھے گئے خطوط ۔جنہیں بعد میں راجہ صاحب نے خود شائع کیا۔ اردو ادب اور رومانس پڑھنے والوں کے لئے ایک بہترین کتاب ہے
-پنجاب یونیورسٹی کی مہکتی فضاؤں میں پروان چڑھنے والی محبت کی داستان-’’سارے نابالغ ایک سائیڈ پر ہو جائیں اور کان پکڑ ل..
ادا جعفری اردو زبان کی معروف شاعرہ تھیں۔ آپ 22 اگست 1924ء کو بدایوں میں
پیدا ہوئیں۔ آپ کا خاندانی نام عزیز جہاں ہے۔ آپ تین سال کی تھیں کہ والد
مولی بدرالحسن کا انتقال ہو گیا۔ جس کے بعد ننھیال میں پرورش ہوئی۔ ادا
جعفری نے تیرہ برس کی عمر میں ہی شاعری شروع کر دی تھی۔ وہ ادا بدایونی کے
نام سے ش..