





- Writer: Idrees Tabassum
- Category: History Books
- Pages: 254
- Stock: In Stock
- Model: STP-14498
میں آج اپنی زندگی کے آٹھویں عشرے میں یہ سوچ رہا ہوں کہ زندگی کی برق رفتاری نے مجھے یہ سوچنے پر مجبور کیوں کیا ہے؟ کہمیں نے سماج کے فرسودہ ریت و رواج کو کیوں نہ اپنایا۔ انسان کا پختہ کردار ہی زندگی کے ہر قدم پر ہماری سوچ ہمارے کردار کی آئینہ دار ہوتی ہے۔ میں نے سماج کے ان لوگوں کی سوچ سے اپنے آپ کو الگ کیوں رکھا۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ لوگ وقت کی غلامی کی ہوا جس سمت چل پڑے اتنے بے وزن ہوتے ہیں کہ سوکھے پتوں کی طرح ہوا کے دوش پر اُدھر کے ہو لیتے ہیں۔ میں زندگی کے راستے خود متعین کرتا ہوں ۔ کیوں کہ انسان کا واسطہ جن عوامل سے سب سے پہلے پڑتا ہے وہ انسانی رشتے ہوتے ہیں۔ جیسے کہ سماجی گٹھ بندھن ، مذہبی عقیدت ، سماج کے ریت و رواج اور محب وطن ہونے کے وفاداری کے دعوے۔ جب میں نے ان کے اندر رہ کر ان کو اندر سے دیکھا اور پر کھا تو سب جھوٹ ہی جھوٹ ۔
اس کے بعد میں نے برصغیر سے نکل کر خانہ و خدا کے مقدس مقام اور بچے مذہب کے ماننے والے لوگوں کے کردار کو دیکھا، اور اس کے بعد جب میں نے کفار زمانہ کے چند ممالک میں جا کر مشاہدہ کیا تو پتہ چلا ان لوگوں نے مذاہب کے جھگڑوں سے دور رہ کر انسانوں کے لئے سائنسی اور بنیادی ضرورتوں کو ایجاد کیا ہے۔ آج کی دنیا میں انسانوں کو جو آسانیاں میسر ہیں اس سے پہلے کبھی نہ تھیں۔۔۔
Book Attributes | |
Pages | 254 |