میر کا ایک شعر غزالی صاحب کو دیکھ کر سمجھ میں آیا،کیا خوب شعر ہے
اڑتی ہے خاک شہر کی گلیوں میں اب جہاں
سونا لیا ہے گود میں بھر کر وہیں سے ہم
میر نے شہر کی گلیوں سے سونا بٹورا تھا غزالی صاحب صحرا کی طرف نکل گئے۔ اب وہاں سے گود بھر بھر سونا لاتے ہیں اور ہمیں للچاتے ہیں۔ چولستان کے صحرا کی خاک کس..