Writer: Qateel Shifai
یہ قتیل شفائی کی نو(9) کتابوں کا مجموعہ ہے۔ یہ تمام کتب انکی شاعری کی ہیں۔ اس مجموعے میں مندرجہ ذیل کتب شامل ہیں۔
برشگال ، صندل ، مونا لیزا ، صنم ، پھوار ، نذرانہ ، دھڑکن ، پرچم ، پنجابی گیت..
Rs.1,400 Rs.1,800
Writer: Amrita Pritam
امروز کے لفظوں میں اگر کوئی امرتا کی تمام تخلیقات، نظمیں، کہانیاں، ناول ترتیب وار سامنے رکھ کر پڑھے تو وہ امرتا کی پوری زندگی کو جان سکتا ہے۔ اگر کوئی چاہے تو اس کی بنیاد پر اس کی سوانح لکھ سکتا ہے اور میں اس بات سے اتفاق کرتی ہوں، اسی لیے میں نے ”رسیدی ٹکٹ“ کے شروع میں لکھا تھا ”جو کچھ پیش آیا وہ ..
Rs.550 Rs.800
Writer: Amjad Islam Amjad
یہ کتاب یعنی ’’ایک گرہ کُھل جانے سے‘‘ ترتیب کے اعتبار سے میرا سترواں(17) شعری مجموعہ ہے لیکن اشاعت میں وقفے کی کمی کے اعتبار سے اس کا نمبرپہلا ہے کہ میرے کسی بھی دو مجموعوں کی اشاعت کے درمیان اس سے کم وقفہ کبھی نہیں رہا ۔ گزشتہ مجموعہ ’’زندگی کے میلے میں‘‘ 2018ء کے وسط میں چھپا تھا اور یہ انشاء اللہ..
Rs.700 Rs.800
Writer: Hafeez Jalandhari
حفیظ جالندھری گیت کے ساتھ ساتھ نظم اور غزل دونوں کے قادرالکلام شاعر تھے۔ ان کا سب سے بڑا کارنامہ زیر نظر کتاب ’’ شاہنامہ اسلام‘‘ ہے ۔ اس میں انہوں نے اسلامی روایات اور قومی شکوہ کا احیا کیا جس پر انہیں فردوسی اسلام کا خطاب دیا گیا۔یہ کتاب اسلام کی منظوم تاریخ ہے اس کتاب کا بیشتر حصہ اس عہد عہ..
Rs.1,500 Rs.2,000
Writer: Sahir Ludhianvi
جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کو پیار سے پیار ملا
ہم نے تو جب کلیاں مانگیں کانٹوں کا ہار ملا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں پل دو پل کا شاعر ہوں پل دو پل مری کہانی ہے
پل دو پل میری ہستی ہے پل دو پل مری جوانی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
نہ میں تم..
Rs.700 Rs.1,000
Writer: Shiv Kumar Batalvi
بھارت میں جس پنجابی شاعر نے سب سے زیادہ مقبولیت حاصل کی ، وہ تھے شِو کمار بٹالوی ۔۔۔۔ پنجاب میں تو وہ شاید ساحر، امرتا، فراز سے بھی زیادہ مقبول ہوئے۔ یوں سمجھیں ان کی نظمیں لوک گیت بن گئیں۔
نی اک میری اکھہ کاشنی + دوجےرات دے آنیندرے نے ماریا
مائے نی مائے+ میرے گیتاں دے نیناں وچ برہوں دی رڑک پوے
..
Rs.1,100 Rs.1,500
Writer: Ahmad Nadeem Qasmi
نظموں اور غزلوں اور قطعات کی یہ کتاب ”دشتِ وفا“ احمد ندیم قاسمی کا تیسرا مجموعۂ کلام ہے جو سب سے پہلے ۱۹۶۳ میں شائع ہوا۔ جبکہ یہ اُن کی شاعری کی پانچویں کتاب ہے (”دھڑکنیں“، ”رِم جھِم“، ”جلال و جمال“، اور ”شعلۂ گل“ کے بعد)۔..
Rs.1,050 Rs.1,400
Writer: Ahmad Nadeem Qasmi
نظموں اور غزلوں کی یہ کتاب ”لوحِ خاک“ احمد ندیم قاسمی کا چھٹا مجموعۂ کلام ہے جو سب سے پہلے ۱۹۸۸ میں شائع ہوا۔ جبکہ یہ اُن کی شاعری کی آٹھویں کتاب ہے (”دھڑکنیں“، ”رِم جھِم“، ”جلال و جمال“، ”شعلۂ گل“، ”دشتِ وفا“ ، ”محیط“ اور ”دوام“ کے بعد)۔..
Rs.650 Rs.800
Writer: Ahmad Nadeem Qasmi
”جمال“ احمد ندیم قاسمی کی نعتوں کا پہلا مجموعہ تھا۔ اُنکی وفات کے بعد اُنکی صاحبزادی ناہید قاسمی صاحبہ نے سوچا کہ اس نئے مجموعے میں اس موضوع سے وابستہ قاسمی صاحب کی لکھی ہوئی کچھ نظمیں اور غزلیہ اشعار بھی شامل کر لیے جائیں اس لیے اب اس مجموعے کا نام ”انوارِ جمال“ ہے۔..
Rs.500
Writer: Ahmad Nadeem Qasmi
احمد ندیم قاسمی کی نظموں کی وہ نظمیں جن کا انتخاب انکی بیٹی ڈاکٹر ناہید قاسمی نے کیا ہے تا کہ نئی نسل قاسمی صاحب کے منفرد کمالِ فن کی کچھ جھلکیاں دیکھ سکے۔..
Rs.900 Rs.1,200
Writer: Ahmad Nadeem Qasmi
یہ احمد ندیم قاسمی کی شاعری کا دسواں مجموعہ ہے۔ اس مجموعہ میں ۱۹۸۸ سے لے کر ۱۹۹۵ تک کے آٹھ برسوں میں کہی گئی ۴۷ غزلیں اور ۳۴ نظمیں شامل ہیں۔..
Rs.600 Rs.700
Writer: Ahmad Nadeem Qasmi
نظموں اور غزلوں کی اس کتاب میں ۱۹۶۳ سے لے کر ۱۹۷۶ تک کہی گئی ندیم صاحب کی ۱۲۵ غزلیں، ۱۰۵ نظمیں، ۲۰ قطعات و رباعیات شامل ہیں..
Rs.1,200 Rs.1,500
Writer: Amjad Islam Amjad
ہم اسکے ہیں : کلیات (غزلیں) – غزل پڑھنا، سمجھنا اور اسکی خوبصورتی کو پہچان پانا ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ لیکن اگر آپ ان چند خاص لوگوں میں سے ہیں جو شاعری کی اس قسم کی خوبصورتی پہچانتے ہیں تو پاکستان کے بہترین شاعر امجد اسلام امجد کی غزلوں کی یہ کلیات آپ کی منتظر ہے۔..
Rs.1,950 Rs.2,500
Writer: Muhammad Usama Sarsari
کتاب کا تعارف:
کتاب ”آؤ، شاعری سیکھیں “ میں
٭ فن شاعری کے نو آموز دوستوں کے لیے بالکل آسان انداز میں بیس اسباق ہیں جنھیں حل کرکے وہ بآسانی شاعری کے وزن اور دیگر فنیات سے واقف ہوسکتا ہے۔
٭ حرفِ روی اور علم قافیہ کی روایتی تفصیل اور آسان ترین تشریح۔
٭ الفبائی ترتیب پر شاعری سے متعلق اہم اہم اصطل..
Rs.700 Rs.1,000
Writer: Ahmad Nadeem Qasmi
یہ کتاب احمد ندیم قاسمی کی غزلوں اور نظموں کا مجموعہ ہے جو کہ ۱۹۹۵ سے ۲۰۰۶ کے درمیان انہوں نے تحریر کیں۔ اس مجموعے کا نام قاسمی صاحب نے اپنی وفات سے ایک دن پہلے رکھا تھا۔..
Rs.500