1950ء میں جب ایک بتیس سالہ ایرانی شخص نے میٹ لائف نیویارک میں لائف انشورنس سیلزکام کے لیے درخواست دی تو ڈسٹرکٹ سیلز منیجر میکس شائولاس نے کہا: ’’اوہ خُدا ! یہ توصحیح طرح سے انگلش بھی نہیں بول سکتا۔ شاید یہ ایرانی نوجوان نیو یار ک سٹی یہاں بجلی میٹرز پڑھنے کا کام تو کر سکے لیکن لائف انشورنس بیچنا اِس..