جنرل ضیاالحق کی آمریت میں ایسے کالم نگاروں
کے لیے ٹکٹکیاں سرِبازار سجا دی جاتی تھیں جو آئین اور جمہوریت کی بحالی
کے لیے لکھتے تھے۔ گو اُس وقت بھی ایسے قلم کار موجود تھے جو سرکار کے
دربار میں سرِتسلیم خم کرکے اپنا قلم اور حرف بیچنے میں فخر محسوس کرتے
تھے۔ مگر ایسے چند ایک انگلیوں پر گنے چنے ق..