پاکستان کا دوسرا بڑا شہر اور انتظامی لحاظ سے صوبہ پنجاب کا صوبائی دار الحکومت، ایک تاریخی،تجارتی اور ثقافتی شہرکی تاریخ پر مبنی چھ شاہکار اور منفرد ک..
Dale Carnegie 5 English Books Pack.World Best Seller Books.Details of Books:1) How to Stop Worrying and Start Living. Pages:3892) How to Develop Self-..
کرشن چندر کی فن پر دسترس اور عصری زندگی کی سُوجھ بُوجھ ایسی پکّی اور
سچّی ہے کہ ان کی زُود نویسی کے باوجود کہیں کہیں جلوہ دِکھا جاتی ہے۔
’’دادر پُل کے بچّے‘‘ اسی قسم کے ناولوں میں ہے۔
ڈاکٹر محمد احسن
کرشن چندر نے اس ناول میں بھگوان کو ایک ایسے متجسّس صاحبِ فہم و ذکا کے
استعارے کے طور..
کرشن چندر کے ناول پڑھیے تو انھیں اعلیٰ ناول نگار کہنے کا جی چاہتا ہے۔ افسانے پڑھیے تو خیال آتا ہے کہ یہ شخص ناول سے بہتر افسانے لکھتا ہے۔ طنزیہ مضامین پڑھیے تو یقین ہو جاتا ہے کہ طنز و مزاح ہی ان کا اصل میدان ہے۔ اس بو قلمونی سے انھیں نقصان بھی ہوا ہے اور فائدہ بھی۔ نقصان یہ ہوا ہے کہ کبھی کبھی ان ..
نوجوان ورتھر کی داستانِ غم
یہ ناول جرمنی کا ایک عالمگیر شہرت رکھنے والا فلسفی،
شاعر، ڈرامہ نگار اور ناول نویس یوحان وولف گانگ گوئٹے (1749) نے لکھا تھا۔
آپ نے قدیم زبانوں کے علاوہ مذہب و سائنس، تاریخ و جغرافیہ، ادب و فنون
لطیفہ، شہسواری اور سپہ گری کی تعلیم حاصل کی۔ پہلے ہی ملاقات میں نپولین ..
"مفرور" اردو زبان میں شائع ہونے والا فاطمہ بھٹو کا پہلا ناول ہے۔ یہ ان کے انگریزی زبان میں شائع ہونے والے ناول "The Runaways" کا ترجمہ ہے۔ فاطمہ بھٹو نے بے حد اعلیٰ مہارت اور ذہانت سے یہ جرأت مندانہ ناول لکھا ہے۔
ناول کا موضوع مذہبی انتہا پسندی اور طبقاتی تقسیم اور نئی نسل میں شناخت کے بحران میں ..
خود کشی کسی فرد کا آخری عمل ہوتا ہے۔ آیا یہ ایک انتہائی جرات مندانہ فعل ہے یا انتہائی بزدلی کا عمل، اس پر ماہرین نفسیات متفق نہیں۔نامور تخلیق کاروں کی بھی ایک طویل فہرست ہے جنہوں نے زندگی کے اختتام کا یہ طریقہ اختیار کیا؛ ونسنٹ وین گو، ارنسٹ ہیمنگوے، سلویا پلاتھ، ورجینیا وولف، این سیکسٹن، اور خود پا..
یہ ناول الف لیلہ ہزار داستان کے بنیادی خیال کے گرد گھومتا ہے۔ فرق یہ ہے کہ یہ الف لیلہ ہزار نہیں، دو ہزار میں داستان ہے۔ یعنی ایک طلسم بھرا قصہ جو آج کے زمانے میں پیش آیا ہے۔ یہ کہانی حسن بدرالدین کی ہے جو سینکڑوں سال کا سفر کر کے سال 2020ء میں آتا ہے اور یہاں اس کے ساتھ وہ واقعات پیش آتے ہیں جو اس ..
یہ ایک انوکھا اور نادرناول ہے۔ سقراط سے سارتر تک کے نظریات کا نچوڑ، ایک ایسی گولی جو شہد اور دودھ کے مرکب سے بنائی گئی ہے۔ ایک بار پڑھنا شروع کرنے کے بعد اسے آسانی سے ایک طرف ڈال دینا آپ کے بس کی بات نہیں۔
”سوفی کی دنیا“ 1991ء میں شائع ہوئی اور فوراً سارے یورپ میں اس کی دُھوم مچ گئی۔ 2011ء تک اس..
Urdu Translation of "The Moon Is Down" by John SteinbeckTranslated By Zahran Syedein
" لوگوں کو ہار ماننا پسند نہیں ۔
اس لیے وہ نہیں مانیں گے۔ کوئی آزاد قوم کبھی جنگ شروع نہیں کرتی لیکن ایک
دفعہ شروع ہوجائے تو شکست کھا کر بھی لڑتی رہتی ہے۔ لیڈروں کے پیچھے پیچھے
چلنے والے بھیڑ چال کے عادی لوگ..