ادراک زوال امت سیریز حصہ:8علمِ شرعی کی شرعی حیثیتمسلمانوں میں جب مذہبی غلو پسندی کا ظہور ہوا تو یہاں بھی علم شرعی اور علم غیر شرعی کی اصطلاحوں نے ایک زبردست تشتت فکری کو جنم دیا۔ ترتیل و تجوید اور حفظ و قرأت کے علوم کو تو شرعی سمجھا گیا البتہ قرآن کی آیات ہانکے پکارے کتابِ فطرت پر غور و فکر کی..
اسلام کے متحدہ اور اصل الاصل قالب سے جب تک ہمارے حواس آشنا رہے ہماری حیثیت ایک ایسی بنیان مرصوص کی رہی جس میں بڑی سے بڑی خارجی مداخلت بھی شگاف ڈالنے میں ناکام رہی۔ مسلمان اختلافِ فکر و نظر کے تمام ہنگاموں کے باوجود ایک امت شمار ہوتے۔ یہاں نہ کوئی شیعہ تھا اور نہ کوئی سنّی، نہ کوئی اباضی تھا اور نہ ہ..
ادراک زوال امت سیریز حصہ: 6 حقیقی اسلام کی بازیافتشیعہ ہوں یا سنّی، اسمٰعیلی ہوں یا اباضی ان سبھوں کے ہاں قرآن مجید کی حیثیت ایک ایسی کتاب منجمد کی ہے جو فی زمانہ ان سے کلام نہیں کرتی۔ اس بات پر تقریبا سبھوں کا اتفاق ہے کہ قرآن مجید محض کتاب تلاوت ہے جس کے معانی تک ہماری رسائی ممکن نہیں۔ ..
ادراک زوال امت سیریز حصہ: 5 اسلام میں تصوف کا صحیح مقامتاریخ اور قرآن مجید کے طالب علم کو سخت حیرت ہوتی ہے کہ جو امت وحی کا ایک واضح شعور رکھتی ہو اور جس کے ہاں محمد رسول اللہ ﷺ کو آخری نبی کی حیثیت سے تسلیم کیا جاتا ہو، اور جو نبوت کے جھوٹے مدعیان کے سلسلے میں بالکل ابتدائی عہد سے ہی انت..
ادراک زوال امت سیریز حصہ: 4 اسلام میں فقہ کا صحیح مقامشریعت بمعنیٰ ھدیٰ و نور جس کا لازوال مآخذ قرآن مجید ہے، اہل ایمان کی نظری زندگی کا آخری اور ناگزیر حوالہ ہے۔ البتہ آج جب ہم عام گفتگو میں اتباع شریعت کی بات کرتے ہیں تو کسی کو اس بات کا خیال کم ہی آتا ہے کہ اس سے قرآن مجید سے براست اکت..
ادراک زوال امت سیریز حصہ: 3اسلام میں حدیث کا صحیح مقام؟آج جب ہم کتاب و سنت کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں تو لفظ سنت سے فی الفور ہمارے ذہنوں میں صحاح ستہ کا تصور سامنے آجاتا ہے۔ لیکن ذرا غور کیجیے جب صحاح ستہ کی اصطلاح سے ہمارے دل و دماغ آشنا نہ تھے، جب ان کتابوں کی ترتیب عمل میں نہیں آئی تھی۔ تب ..
ادراک زوال امت سیریز حصہ: 2اسلام میں تفسیر و تعبیر کا صحیح مقامقرآن مجید وحی ربانی کا غیر محرف، غیر متبدل اور کامل ترین اظہار ہے۔ امت مسلمہ کے لیے قرآن کی حیثیت ایک بنیادی دستاویز کی ہے۔ اگر اس دستاویز کے بارے میں کسی قسم کا شک و شبہ پیدا ہوجائے یا اس کے مقام و منصب کے سلسلے میں التباس در آئے ..
ادراک زوال امت سیریز ،حصہ:1ہم کیوں سیادت سے معزول ہوئے؟ہمیں یہ حقیقت تسلیم کر لینی چاہیے کہ بنی اسرائیل کی طرح امت مسلمہ بھی سیادت کے منصب سے مدت ہوئی محروم کی جاچکی ہے دنیا میں سیاہ و سفید کے فیصلے آج جو اقوام کررہی ہیں، وہ یقیناً ہم نہیں ہیں۔ ہمارے یہاں زوال آہستہ آہستہ دبے پاؤں آیاہے۔چوں کہ..
عورت ہمیشہ سے مرد کے لیے ایک چیلنج رہی ہے۔ قدیم تہذیبوں نے، جہاں اس چیلنج کو قبول کرنے کا یارا نہ تھا، عورت کو سماجی منظرنامے سے ہٹانے میں ہی عافیت جانی۔ کہیں دل میں اس کا خیال آنا ہی اہل تقویٰ کے لیے باعث نفریں ہوا، جیسا کہ بدھ بھکشوؤں نے عورت کے سلسلے میں رویہ اختیار کیا اور کہیں عورت سے قطع تعلقی..
کودرا ( فارسی فال کے اساطیر قلعہ میں گیارہ دن، شیعہ سنی مفاہمہ پر ایک تقلیب انگیز روداد)گیارہ دنوں کا یہ سفر نامہ ہماری گیارہ صدیوں کی تاریخ سے مملو ہے۔ تیسری، چوتھی صدی ہجری میں امتِ واحدہ کی باقاعدہ تقسیم کا سانحہ پیش آیا۔ مسلمان شیعہ، سنّی، اسمٰعیلی، اباضی جیسے طائفوں میں بٹ گئے۔ تب سے اب تک صدیا..
غلبۂ اسلام اور دوسری تحریریں ”بے شمار اسلامی اداروں، انجمنوں اور تنظیموں کی موجودگی کے باوجود آخر کیا وجہ ہے کہ اسلام کی تحریک کسی قابل ذکر کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو رہی ہے؟ اس اہم سوال کا سیدھا سا جواب یہ ہے کہ عہدِ جدید کے بریف کیس داعیوں میں اللہ کے دین کے غلبہ کے لیے بے چینی، غلبۂ اسلام کے لیے ا..
مسلم مسئلہ کی تفہیم سقوطِ دہلی سے سقوطِ خلافت تک روایتی اور غیر روایتی مصنفین نے اسلام پر جو کچھ بھی لکھا ہے اس میں مدافعت کی روح نمایاں نظر آتی ہے۔ اسلام جو کبھی اپنے ماننے والوں کو عقیدہ و عمل کی زبردست قوت عطا کرتا تھا، اب اس نئے اسلام نے اپنے ماننے والوں کو اپنی مدافعت پر مامور کر دیا۔ مدافعت بن..
راشد شاز صاحب نے اسلامی علوم اور خصوصاً تہذیبی ترقی کے عمل کے مطالعے کا نچوڑ ’’کتاب العروج‘‘ کی شکل میں اُمتِ مسلمہ کے سامنے پیش کیا ہے۔ ایک عرصے کے بعد ایسی تحریر سامنے آئی ہے جس میں اُردو زبان کی چاشنی اور علمی ایجاز، ہر ہر جملے سے جھلکتا ہے۔ مختلف مغربی اور مسلم مصادر کی مدد سے مسلم تہذیب، خصوصا..
لایموت محض ایک خودنوشت نہیں گو کہ اسے اس پیرائے میں لکھنے کی کوشش ضرور
کی گئی ہے۔ اس کتاب کی ورق گردانی کرتے ہوئے آپ کو بہت سی مانوس آوازیں
سنائی دیں گی اور بسا اوقات تو ایسا لگے گا کہ آپ کا ان کرداروں سے جنم
جنم کا رشتہ ہو۔ دبی کچلی آوازیں، کٹے پھٹے لوگ، مسخ شدہ زندہ لاشے جن سے
زندگی کی..