سو دن برما کے جنگلوں میں ایک نوجوان برطانوی افسر (19 سال) کی کہانی ہے جو دوسری جنگ عظیم کے شروع میں برما میں خطے کے پیچھے ایک طویل سفر پر نکلا تھا۔ اس کا یونٹ جاپانی خطے کے پیچھے سینکڑوں میل چل کر سپورٹ لائنوں پر تباہی مچا رہا تھا اور جاپانیوں کو اپنے پیچھے کی حفاظت کے لیے پیش قدمی سے دستوں کو ہٹانے..
ایک پُرانا تاریخی شہر، اپنی عظمتوں کی شام سے دوچار، اپنی ثقافت، اپنی
محبوبی، رہن سہن، تعلیم، عدل و انصاف اور وسیع المشربی پر اُچٹتی، اُداس
نظر ڈالتا ہوا، جو آخرکار غروب کی دل دوز ساعت میں موجود تو رہے گا مگر
تقریباً گُم شدہ، جیسے خالی ہوتے گھروں میں سائے اور صدائیں رہ جائیں۔
اُسامہ صدیق کے ..
Urdu Translation of "Disgrace"Translated By Ali Arif
رسوائی کی ساتویں سمت یہ رسوائی سے بھرپور معاملات پر مبنی
کتاب ہے۔جس کو پڑھتے ہوئے آپ تھمنے کا سوچ بھی نہیں سکتے بس اس کتاب کے
بہاؤ میں بہتے چلے جاتے ہیں۔ آپ اڑتے چلے جاتے ہیں جیسے تیز ہوا میں سیاہ
دھویں کے غول اوپر افق کی جانب بلند اور پھر ..
1984ء بڑا خطرناک ناول ہے، اس میں نام بھی ہیں، مقام بھی اور کہانی بھی... لیکن یہ سب مل کر انسان کے بنائے ہوئے ظالمانہ نظام کی نئی داستان سناتے ہیں۔ اس کی اصل تو اصل ہے، طرزِ ادا کا جواب مشکل سے نکلے گا۔ اسے پڑھ کر آپ کا ردِعمل کیا ہو گا، یہ بتانا ناممکن ہے، ممکن ہے کہیں آپ کو غصہ آئے کہیں محبت، کہ..
جب ناول ’’ٹیڑھی لکیر‘‘ شائع ہوئی تو کچھ لوگوں نے
کہا میں نے ایک جنسی مزاج اور بیمار ذہنیت والی لڑکی کی سرگزشت لکھی ہے۔
علم نفسیات کو پڑھیے تو یہ کہنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کون بیمار ہے اور کون
تندرست۔ ایک پارسا ہستی جنسی بیمار ہو سکتی ہے اور ایک آوارہ اور بدچلن
انسان صحت مند ہو سکتا ہ..
مسز ڈیلاوے اپنی ضخامت میں ایک مختصر ناول ہے، لیکن اپنی بلاغت میں ایک انکشاف ہے۔یہ جون ۱۹۲۳ کے لندن میں اعلیٰ طبقے کی ایک خاتون، کلیریسا ڈیلاوے کے ایک دن کی کہانی ہے۔اس دن لندن میں کیا ہورہا ہے؛ کلیریسا، اس سے متعلق افراد اور غیر متعلق افرادپر کیا گزر رہی ہے۔ کلیریسا نے اس شام اپنے گھر پر ایک ضیافت ک..
’’دوسری برف باری سے پہلے‘‘ اُردو کے لاکھوں شائقین کی طرح میرا بھی پسندیدہ ناول ہے۔ یہ جہاں پست انسانی جذبات، حرص، ہوس، لالچ، جاہ پسندی اور انتقام کی داستان ہے وہاں اعلیٰ ترین انسانی اوصاف انس، پیار، محبت، ہمدردی اور انسان دوستی کا مرقع بھی ہے۔ انسانی فطرت کے انتہائی قریب جس میں ایک ایک لفظ سچائی کی ..
یہ ایک مفلوک الحال کم سن نوجوان کی کہانی ہے جو ایک دن اپنی مکان مالکن کو قتل کر دیتا ہے۔ قتل کا محرک مکان مالکن کی جانب سے کرایے کا تقاضا اور لڑکے کی غربت ہوتی ہے جو نفرت کا روپ دھار لیتی ہے۔ یہ ناول جرم سرزد ہونے اور اس کو چھپانے کے نتیجے میں دل و دماغ میں جنم لیتی کشمکش کو نہایت خوبصورتی سے پیش کر..
"باپ کا گھر" اورحان کمال کے سوانحی ناول My Father's House/BABA EVİ کا اردو ترجمہ ہے۔1949ء میں شائع ہونے والا یہ ناول" باپ کا گھر" ترکی کے معروف ادیب اورحان کمال کی خود نوشت ہے۔ وہ اسے ایک عام غیر اہم شخص کی داستانِ حیات قرار دیتے ہیں۔ یہ ان کا پہلا ناول ہے ، جس نے ترک ادب میں نئے رحجانات متعین..
ڈاکٹر حسن منظر کی زندگی کا ایک طویل حصّہ مسافرت میں گزرا۔ تین براعظموںکی
دُھول ان کے پیروں کو لگی ہے اور شاید ہی دُنیا کے ایسے مہجور اور مجبور
لوگ ہوں جن کے دُکھوں کو انھوں نے اپنی کہانیوں اور ناولوں میں بیان نہ کیا
ہو۔ ’’حبس‘‘ اُردو میں بیان ہونے والا ایک ایسا نادرہ کار قِصّہ ہے جس کی
مثال ..
جمیلہ "اورحان کمال" کے ناول CEMİLEا ردو ترجمہ ہے۔اورحان کمال نے اپنے گہرے مشاہدے کی مدد سے محنت کش طبقات اور ان کی روز مرہ سماجی زندگی کے احوال تحریر کیے ہیں۔ ان کی تحریروں نے ترک ادب اور سیاست پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ "جمیلہ" ایک پندرہ برس کی بوسنیائی لڑکی ہے، جو اپنے بھائی کے ہمراہ ایک ٹیکسٹائل فیک..