میرے لیے یہ بات انتہائی باعثِ مسرت ہے کہ میری بیٹی (لینہ حاشر) کے مضامین کا مجموعہ ’’دھنک کا آٹھواں رنگ‘‘ کے نام سےشائع ہو رہا ہے۔ لینہ کے قلم کو بڑی دردمندی عطا ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اُسے ایک دلِ حسّاس سے نوازا ہے۔ محروم، مجبور اور مظلوم انسانوں کے لیے وہ ایک سُلگتی ہوئی ہمدردی ہے۔ اُس کی تحریرو..
محمد اقبال دیوان کو میں نہیں جانتی تھی۔ بھلا ہو ’’سویرا‘‘ جیسے خوبصورت ادبی پرچے کا جس میں اُن کی کہانی پڑھی۔ کہانی تھی کہ جس نے مجھے جٹ جپّھا ڈال لیا تھا۔ مجھے ہلا کر رکھ دیا۔ اندازِ بیان کا جادو تھا جو کرداروں کے راستے سر چڑھ کر بول رہا تھا۔ مشاہدے اور تجربے کی عمیق گہرائی بتاتی تھی کہ لکھنے والا ..
محمد اقبال دیوان کو میں نہیں جانتی تھی۔ بھلا ہو ’’سویرا‘‘ جیسے خوبصورت ادبی پرچے کا جس میں اُن کی کہانی پڑھی۔ کہانی تھی کہ جس نے مجھے جٹ جپّھا ڈال لیا تھا۔ مجھے ہلا کر رکھ دیا۔ اندازِ بیان کا جادو تھا جو کرداروں کے راستے سر چڑھ کر بول رہا تھا۔ مشاہدے اور تجربے کی عمیق گہرائی بتاتی تھی کہ لکھنے والا ..
اُردو صحافت اور ادب کی تاریخ میں شکیل عادل زادہ کا نقش دائمی ہے۔ آسانی سے زمانہ جسے مٹا نہ سکے گا۔ سہولت سے گردشِ لیل و نہار جسے بھلا نہ سکے گی۔ شکیل عادل زادہ نے داستان آرائی کے فن سے محبت کی، اُردو زبان سے اور حُسنِ بیان سے۔ ظاہر اور باطن میں ایک مہذّب آدمی ہی مستقل یہ قرینہ اختیار کر سکتا ہے۔ ..
لوحِ دل نہ ر کھ خالی کوئی داستان لِکھ دے۔میرے افسانوں کی کلیات آپ کے ہاتھوں میں ہے، گویا کہ کام ختم ہو گیا ہے ۔مگر مجھے ایسا کیوں لگتا ہے کہ کام تمام نہیں بلکہ شروع ہی ہوا ہے۔ وقت کے سمندر کنارے ریت میں پاؤں جماۓ کھڑی ہوں، چاہتی ہوں کہ نشان دیر تک قائم رکھ سکوں ۔کار جہاں دراز ہے،سومیرا جی چاہتا ہے ا..
شکاریات کی ناقابل فراموش داستانیں - شکاریات اور شکاریاتی ادب کے دلداد حضرات کے لئے بہترین کتاب ۔ اس کے مطالعہ سے آپ کو نئے جہانوں کی سیر کرنے کا بہترین موقع-..
محمد اظہار الحق کا یہ مجموعہ پاکستان اور اس خطّے کی تہذیبی، ثقافتی، تاریخی، سیاسی اور سماجی صورتِ حال کے پس منظر اور پیش منظر کا مکمل ادراک رکھتا ہے اور اپنے قاری کی فکری تربیت کے بے شمار راستے کھولتا ہے۔ فن کا کمال یہی ہونا چاہیے کہ عام قاری سے خاص قاری تک خیال کی ترسیل کئی وسیلوں سے امکان پیدا کرت..
جسم کی اذیتیں ہمیشہ کچھ نہ کچھ تسلیم کرانے کے لیے دی جاتی ہیں۔ ہم صرف یہ تسلیم کرانا چاہتے ہیں کہ آدمی ہر کام کرسکتا ہے۔ ہر کام ۔ صرف اپنی مرضی سے نہیں، کسی کی مرضی سے کوئی بھی کام۔ اس کے ذریعے ہم لوگوں کو یہ یقین بھی دلاتے ہیں کہ ہم سب ایک ماورائی زنجیر سے بندھے ہیں۔ "(ہر آدمی ہر کام کرسکتا ہے&nb..