مرزا اطہر بیگ کے قلم پہ واری جاؤں، کیا کچھ نہیں ہے اس ناول میں۔ اور ناول کی تکنیک بھی چونکا دینے والی اور سسپنس کی رسیوں سے باندھ دینے والی ہے۔ مرکزی کردار کہانی بیان کرتے کرتے کبھی ایک دم مستقبل کے کسی واقعے کی مبہم سی پیشین گوئی کرتاہے جس سے 'آگے کیا ہو گا' کا تجسس مزید بڑھ جاتا ہے، کبھی ماضی کی ک..
"ہابٹ" ایک پُر خطر مہم کی داستان ہے جس میں بونوں کی ایک ٹولی اُس خزانے
کی تلاش میں نکلتی ہے جس پر ایک خوفناک دیوہیکل اژدھا کنڈلی مارے بیٹھا
ہے ۔جان جوکھوں میں ڈال دینے والے اس سفر میں بلبو بیگنز نامی ایک
پرامن،آرام پسند اور کسی قسم کے عزم و امنگ سے عاری ہابٹ کو بھی بادل
ِنخواستہ شا..
خشونت سنگھ منٹو کی طرح متنازع ہی رہے ہیں۔ زیرنظر ناول موہن کمار کی جنسی سوانح عمری ہے ۔جسے خشونت سنگھ نے بڑی بےباکی سے لکھا ہے۔اس ناول کو کہیں بعض ناقدین نے انسانی جذبات کی ترجمانی قرار دیا تو وہیں بعض منہ پھٹ تبصرہ نگاروں نے ادبی پورن کہہ ڈالا۔اب یہ آپ پڑھنے والوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ کون درست ہے او..
سائنس فکشن، جاسوسی دنیا اور سسپنس نگاری میں ایک اچھوتا انداز-افتخار اعظم نے اس ناول میں بڑی خوب صورتی سے مستقبل قریب میں ممکنہ طور پر پیش آنے والی صورتِ حال کے بارے میں پیشین گوئی کی ہے۔ مستقبل قریب میں جو نئی صورتِ حال پیدا ہونے جا رہی ہے اور انسان خلا کی تسخیر اور وہاں بستیاں بسانے کے لیے کوشاں ہ..
ارون دھتی رائے کا ناقابلِ فراموش ناول "The God of Small Things " کا اردو ترجمہ، 1997ء میں اس ناول کو بُکر پرائز ملا تو مصنفہ کو یکایک عالمگیر شہرت حاصل ہو گئی!
سسکتے لوگ (ناول)
مصنفہ: ارون دھتی رائے
ترجمہ: پروین ملک
محبّت اور محرومی کی جکڑ لینے والی داستان ... ’’دی گاڈ آف سمال تھنگز‘‘ ک..
انقلابِ فرانس، لندن اور پیرس دو شہروں کی کہانی دراصل دو طبقوں کی کہانی ہے۔ ایک وہ طبقہ ہے جس کے تیز رفتار چھکڑے تلے مفلوک الحال ماں باپ کا بچہ مرتا ہے تو وہ چھکڑے سے اترنے کی زحمت کیے بغیر، اس نقصان کی تلافی کی غرض سے کچھ سکے باہر اچھال دیتے ہیں۔ دوسرا طبقہ ان ماں باپ کا ہے جن کے لختِ جگر کی بےوقت ا..
ناول شروع ہوتے ہی پڑھنے والے پر شاید یہ تاثر قائم ہو کہ واقعہ بیان کرنے والا اچانک اپنے گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرنے لگا ہے۔ اسے یہ محسوس کرنے میں وقت لگے گا کہ واقعہ بیان کرنے والا (خود) ناول کا ایک کردار ہے جو یہاں وہاں رہ پڑنے والے خاندان کی سب سے چھوٹی فرد ہے اور جو اپنی مری ہوئی ماں کو یاد کرتے و..
عصمت چغتائی کا پہلا ناول ’’ضدی‘‘۱۹۴۰ء میں شائع ہوا۔ اس میں اعلی طبقے کی
روایت پرستی اور ادنی طبقے کی قدامت پرستی کی بھر پور عکاسی کی گئی ہے ۔اس
ناول کے مرکزی کرداروں میں ایک پورن سنگھ ہے جس کا تعلق زمیندار گھرانے سے
ہے جو ایک خود سراور ضدی کردار ہے۔ دوسرا کردار آشا ہے جو ایک نچلے طبقے
کی م..
محمداقبال دیوان کی عمربیوروکریسی میں کٹی۔لیکن وہ اس کانِ نمک میں نمک
نہیں ہوئے۔وہ خود اپنے بارے میں لکھتے ہیں کہ ’’ایک عمرسرکاری ملازمت کی
تہمت اٹھانے کے بعدحال ہی میں رہاہواہوں۔والدِمحترم کے
کاروبارکوٹھکراکرملازمت اختیارکرتے وقت والدہ ماجدہ سے وعدہ کیاتھاکہ
عمربھرایساکام نہیں کروں گاجس سے ا..
اگر آپ کو نفسیات (Psychology), جنس (Sex) اور سیاست (Politics) سے دلچسپی ہے تو کہروڑ پکا کی نیلماں سے بہتر سر دست اور کوئی کتاب نہیں۔ ناول کے یہی تین بڑے حوالے ہیں۔
اگر صرف ان تین موضوعات پر ناول میں سے جملے نکال کر ان کی درجہ بندی کی جائے تو بحث و تمحیص کے لیے اچھا خاصا مواد سامنے آ جائے گا۔
اس کے..
بیگمات کے آنسو آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے عیال اور رشتہ داروں پر بیتے کرب ناک و عبرت ناک حالات کا افسانوی مجموعہ ہے۔ خواجہ حسن نظامی نے انتہائی سادہ اور روز مرہ کی بول چال میں یہ حالات و واقعات قلمبند کیے ہیں جس سے بعض اوقات ایسا محسوس ہوتا ہے کے وہ افسانہ نہیں بلکہ آنکھوں دیکھی حقیقت جو وہ اپ..
"امرت کور" جتنا خوبصورت نام ہے اتنا ہی دلکش ناول......قاری جیسے جیسے پڑھتا جاتا ہے ویسے ویسے اس کادل اس کے کرداروں کے ساتھ ساتھ امید اور مایوسی کے نشیب و فراز میں ڈوبتا نکلتا رہتا ہے....فقط ایک نشست میں ناول مکمل کیا.. نم آنکھوں کے ساتھ یہ تحریر... بے شک یہ ایک ناول ہی ہے لیکن ہر جگہ جہاں جہاں امرت..