عالم اسلام کے خلاف گھنائونی سازشوں میں ملوث اسرائیلی خفیہ ادارے،موساد، کے تنظیمی ڈھانچے، انسانیت کے خلاف مکروہ جرائم اور خفیہ کاروائیوں پر ایک سنسنی خ..
میخائل لیرمونتوف کا یہ ناول ’’اے ہیرو آف آور ٹائم‘‘ 1840ءمیںشائع ہوا۔ لیرمونتوف نے اسے 1838ء میں لکھنا شروع کیا اور1839ء میں اسے تکمیل تک پہنچا دیا۔ اس ناول کی اشاعت رُوس میں خاصی تہلکہ خیز ثابت ہوئی۔ اس کا شمار دُنیا کی بڑی تخلیقات میں کیوں کیا جاتا ہے؟ اس میں ایسی کون سی انفرادیت ہے جس نے اسے ڈی..
لاہور کے زمانۂ قیام میں ایک روز معظمی سیّد غلام عباس صاحب قبلہ سے
فردوسی کا ذکر آگیا۔ موصوف نے مجھ سے فردوسی کے سوانح حیات پر کوئی
افسانوی کتاب لکھنے کی فرمائش کی اور اپنی تحقیق کے مطابق بہت سی باتیں نوٹ
کرائیں۔ ہندوستان پہنچ کر میں نے اس سلسلہ کی کئی کتب کا مطالعہ کیا اور
واقعات می..
’’امراؤ جان ادا‘‘ مرزا محمد ہادی رسوا لکھنوی کا معرکۃ الآرا معاشرتی ناول ہے، جس میں اُنیسویں صدی کے لکھنؤ کی سماجی اور ثقافتی جھلکیاں بڑے دل کش انداز میں دکھلائی گئی ہیں۔ لکھنؤ اُس زمانے میں موسیقی اور علم و ادب کا گہوارہ تھا۔ رسوا نے اس خوب صورت محفل کی تصویریں بڑی مہارت اور خوش اسلوبی سے کھینچی..
جنگ اور امن (انگریزی: War and Peace) روسی مصنف لیو ٹالسٹائی کا ایک ناول ہے۔ یہ عالمی ادب کا ایک مرکزی کام اور ٹالسٹائی کی بہترین ادبی کاوشوں میں سے ایک ہے۔ ٹالسٹائی نے اسے 1862ء میں لکھنا شروع کیا تھا جو سات برس میں مکمل ہوا۔ اس ناول میں 300 سے زائد کردار ہیں۔ اپنے وسعت اور پھیلاؤ کے اعتبار سے یہ ای..
قدرت کا ایک عجیب اور پُراسرار مظہر، یعنی جنات، بھوت پریت اور آسیب! جی ہاں۔ ان مظاہر کا سامنا عام روز مرہ کی زندگی میں بھی ہوتا ہے اور سیاحت کے دوران بھی ہوجاتا ہے۔
عبیداللہ کیہر نے پاکستان سمیت کئی ملکوں کی سیاحت کی ہے۔ پاکستان کے تقریباً سارے ہی خطے دیکھ ڈالے ہیں۔ سندھ، بلوچستان، پنجاب، خیبر، کشم..